عید میلاد النبی کے بارے میں ایک دوست سے بات ہو رہی ہے.وہ عید میلاد النبی کے حق میں ہیں. اس سلسلے میں میرا کہنا یہ تھا کہ کسی عمل کو دینی طور پر کرنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ ہم یہ ثابت کر سکیں کہ وہ عمل الله کے آخری نبی حضرت محمّد نے دین کے طور پر صحابہ میں جاری کیا ، اور وہ اور ان کے بعد کی ہر نسل اس کو دین کے طور پر اگلی نسل کو منتقل کرتی رہی . اس دوست نے اپنے موقف کے حق میں طاہر القادری صاحب کی ایک کتاب میلاد النبی کا حوالہ دیا. مزے کی بات یہ ہے کہ اس کے ساتویں باب کا نام ہے: قرونِ اُولیٰ کے مسلمانوں نے جشنِ میلاد کیوں نہیں منایا؟ اس باب میں ڈاکٹر صاحب جو کہنا چاہتے ہیں وہ واضح ہے لیکن اس سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ ڈاکٹر صاحب یہ مانتے ہیں کہ 'قرونِ اُولیٰ کے مسلمانوں نے جشنِ میلاد نہیں منایا'. اب آپ لاکھ توجیہات پیش کر دیں کہ ایسا کیوں نہیں ہوا ہوگا ،اس سے حالت واقعہ پر کچھ بھی اثر نہیں پڑتا.نہ ہی اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ان عوامل کے نہ ہونے کی صورت میں وہ لوگ لازماً عید میلاد النبی مناتے بھی .
یہ بات واضح رہے کہ ہم دونوں میں سے کوئی بھی دین کا عالم نہیں ہے.